کراچی: ایس ایچ او ماڑی پور پر بم حملےکا مقدمہ18 گھنٹوں بعد درج
حملے کے بعد ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم،
راؤ انوار اور فاروق اعوان سمیت 10 پولیس افسران کی سیکیورٹی بڑھادی گئی
ہے۔ فوٹو: محمد نعمان/ایکسپریس
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پرانی سبزی منڈی کے قریب ہونے والے دھماکے کا مقدمہ سی آئی ڈی تھانے میں زخمی ہونے والے ایس ایچ اور شفیق تنولی کی مدعیت میں مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیاگیا، مقدمہ دہشت گردی کی دفعات اور ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت درج کیا گیا جبکہ دھماکے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بم دھماکا موٹرسائیکل کی مدد سے کیا گیا تھا، دھماکے سے قبل موٹر سائیکل پھسلنے کے باعث حملہ آور شفیق تنولی کی گاڑی سے نہ ٹکرا سکا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خدشہ ہے مبینہ خودکش حملہ آور زخمیوں میں شامل ہونے کا خدشہ ہے اور زخمیوں میں سے 3 افراد سے تفتیش جاری ہے جبکہ گزشتہ روز ایس ایچ او ماڑی پور پر ہونے والے حملے کے بعد ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم، راؤ انوار اور فاروق اعوان سمیت 10 پولیس افسران کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بم دھماکے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی کی جا رہی ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو کا کہنا تھا کہ شفیق تنولی نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور آپریشن کیا، ان پر جرائم پیشہ افراد کی جوابی کارروائی معلوم ہوتی ہے جبکہ ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات سے اب تک 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پرانی سبزی منڈی کے قریب ایس ایچ او ماڑی پورشفیق تنولی کی گاڑی کو موٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کی مدد سے نشانہ بنایا گیا جس میں 2 افراد جاں بحق اور شفیق تنولی سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔
No comments:
Post a Comment