Sunday, 8 December 2013

وزیراعظم قرضہ سکیم، بنکوں نے انتہائی سخت قوانین بنا دئیے

وزیراعظم قرضہ سکیم، بنکوں نے انتہائی سخت قوانین بنا دئیے

لاہور (احسن صدیق) بنکوں نے وزیراعظم قرضہ پروگرام کے تحت قرضے جاری کرنے کے لئے اتنے سخت قوانین بنا دئیے ہیں کہ ملک سے بیروزگاری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم کی قرضہ سکیم کے مطلوبہ نتائج برآمد ہونا مشکل ہے۔ وزیراعظم کی سکیم کے تحت ایک لاکھ روپے سے 20 لاکھ روپے تک کے قرضے 21 سال سے 45 سال تک کے افراد کو 8 فیصد مارک اپ پر ملنے ہیں۔ ان قرضوں کے لئے سٹیٹ بنک نے جو گائیڈ لائن جاری کی اس میں صرف گارنٹی کے لئے کہا گیا تھا لیکن بنکوں نے گارنٹی کو اتنا دشوار بنا دیا ہے کہ بیروزگاروں کو بنکوں سے وزیراعظم سکیم کے تحت قرضہ حاصل کرنا بہت مشکل ہو گا۔ بنکوں نے قرضوں کے لئے جو قوانین تشکیل دئیے ہیں ان کے مطابق جو سرکاری ملازم یا افسر گارنٹی دے گا اس کے اکاؤنٹ میں بیروزگار کو دئیے جانے والے قرضے سے زائد رقم موجود ہونی لازی ہے۔ پھر گارنٹی دینے والا بنک کو اپنے چیک دے گا۔ دریں اثناء گارنٹی دینے والے کی مدت ملازمت قرض کی میعاد سے زیادہ ہونی چاہئے۔ گارنٹی کے پیچیدہ طریقہ کار کے باعث امکان ہے کہ بعض لوگ اسے ناجائز استعمال کر سکتے ہیں جیسا ماضی میں زرعی قرضوں کے حوالے سے ہوا، جاگیرداروں نے اپنے مزارعین کے شناختی کارڈز پر قرضے حاصل کئے اس طرح بعض افراد بیروزگاروں کو معمولی رقم دے کر ان کے شناختی کارڈ حاصل کر کے ان کی جگہ قرضہ حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ سرکاری ملازمین میں کرپٹ عناصر کی کمی نہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بنکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم کی قرضہ سکیم کے مطلوبہ نتائج حاصل ہونے کا امکان نہیں ہے۔

No comments:

Post a Comment

LEAVE YOUR REPPLY

Name

Email *

Message *