لاہورمیں پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کی بیٹی نے پولیس اہلکار کو کچل ڈالا
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی ایس پی ماڈل ٹاؤن آفتاب سلمان نے بتایا کہ لاہور میں وزیراعلی پنجاب کی رہائش گاہ کے باہر ایک مشکوک گاڑی بار بار تیز رفتاری سےچکر لگا رہی تھی کہ اس موقع پر ایلیٹ فورس کے اہلکار اشفاق احمد حیدری نے گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو خاتون ڈرائیور نے تیزی سے گاڑی پیچھے کی جس سے ایلیٹ فورس کا اہلکار شدید زخمی ہو گیا۔ سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے فوری طور پر اشفاق احمد حیدری کو فوری طور پر اتفاق اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکڑز کے مطابق اہلکار کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق خاتون ڈرائیور پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کی بیٹی ہیں تاہم اس کیس میں کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا اور لڑکی کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب خاتون ڈرائیور انعم ضیاء کا کہنا تھا کہ ان کی نظر بالکل ٹھیک ہے اور وہ اپنی ایک دوست کو بیٹی کی پیدائش پر مبارکباد دینے کے لئے جا رہی تھی، دوست کے گھر کی تلاش کے لئے اس علاقے کے 2 سے 3 چکر لگائے۔ انعم ضیاء کا کہنا تھا کہ ان کے پاس پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے، انہوں نے برطانیہ میں ڈرائیونگ سیکھی، اگر کسی کو خود مرنے کا شوق ہے تو وہ کیا کر سکتی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ گاڑی میں بالکل اکیلی تھیں، پولیس اہلکاروں نے میرے بیگ کی تلاشی لی ہے جس میں ٹافیوں کے علاوہ کوئی چیز موجود نہیں تھی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما اور ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر قاسم ضیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے اپنی کارروائی مکمل کرلی، جرم قابل ضمانت تھا جس کے باعث پولیس نے میری بیٹی کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھےاس بات کی خوشی ہے کہ زخمی پولیس اہلکار اور میری بیٹی کو زیادہ چوٹیں نہیں آئیں، اس بات پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔
واضح رہے کہ انعم ضیاء جو گاڑی چلا رہی تھیں وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ملکیت تھی اور ان کے والد قاسم ضیاء 2008 سے 2013 تک پی ایچ ایف کے صدر رہ چکے ہیں۔
No comments:
Post a Comment