مہنگائی میں پاکستان کا ایشیاءمیں پہلا نمبر
ایڈیٹر | اداریہ
آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی مزید مہنگی کی جائے۔ ٹیکس وصولی میں خامیاں دور اور اداروں کی نجکاری کی جائے جبکہ دوسری طرف پاکستان مہنگائی کے اعتبار سے ایشیاءمیں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔
آئی ایم ایف نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 55کروڑ ڈالر کے قرضے کی قسط تو جاری کر دی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی منشاءکے مطابق بجلی مہنگی کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے جبکہ مسلم لیگ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد متعدد بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس کے باعث دیگر اشیائے ضروریہ بھی مہنگی ہوئی ہیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ پاکستان ایشیاءکی سترہ معیشتوں میں مہنگائی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے۔ اب ا گر حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجلی مزید مہنگی کرے گی تو مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا جو غریب عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہو گا۔ آئی ایم ایف حکومت پر ٹیکس وصولی کو صاف شفاف کرنے پر زور دے اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جائے۔ اگر حکومت ٹیکس نیٹ ورک بڑھاتی ہے تو بجلی مہنگی کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔ وزیراعظم کے اعلان کے بعد کالا دھن سفید کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ لوٹ مار کی رقم سے کاروبار کرنے پر اگر نہیں پوچھا جائے گا تو اس سے چوروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ لہٰذا حکومت عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس چوروں کا محاسبہ کرے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کہتے ہیں کہ اشیائے خوردنی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ خادم پنجاب کو کیا علم کہ منڈیوں اور بازاروں میں اب بھی اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ ماڈل بازاروں میں بھی یہی حساب ہے۔ غریب کسان مہنگی سبزیاں پیدا کر کے سستی کیسے فروخت کرے۔ ان کا بھی خیال رکھا جائے۔ انہیں بیج اور کھاد پر سبسڈی دی جائے تاکہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔
ایڈیٹر | اداریہ
آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی مزید مہنگی کی جائے۔ ٹیکس وصولی میں خامیاں دور اور اداروں کی نجکاری کی جائے جبکہ دوسری طرف پاکستان مہنگائی کے اعتبار سے ایشیاءمیں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔
آئی ایم ایف نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 55کروڑ ڈالر کے قرضے کی قسط تو جاری کر دی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی منشاءکے مطابق بجلی مہنگی کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے جبکہ مسلم لیگ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد متعدد بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس کے باعث دیگر اشیائے ضروریہ بھی مہنگی ہوئی ہیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ پاکستان ایشیاءکی سترہ معیشتوں میں مہنگائی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے۔ اب ا گر حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجلی مزید مہنگی کرے گی تو مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا جو غریب عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہو گا۔ آئی ایم ایف حکومت پر ٹیکس وصولی کو صاف شفاف کرنے پر زور دے اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جائے۔ اگر حکومت ٹیکس نیٹ ورک بڑھاتی ہے تو بجلی مہنگی کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔ وزیراعظم کے اعلان کے بعد کالا دھن سفید کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ لوٹ مار کی رقم سے کاروبار کرنے پر اگر نہیں پوچھا جائے گا تو اس سے چوروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ لہٰذا حکومت عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس چوروں کا محاسبہ کرے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کہتے ہیں کہ اشیائے خوردنی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ خادم پنجاب کو کیا علم کہ منڈیوں اور بازاروں میں اب بھی اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ ماڈل بازاروں میں بھی یہی حساب ہے۔ غریب کسان مہنگی سبزیاں پیدا کر کے سستی کیسے فروخت کرے۔ ان کا بھی خیال رکھا جائے۔ انہیں بیج اور کھاد پر سبسڈی دی جائے تاکہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔
No comments:
Post a Comment